Thursday, June 25, 2020

❤قدرت کا انمول تحفہ ❤


.       👈  *قدرت کا انمول تحفہ*  👉


جب جوانی چڑھ گئی تو میں  گھر دیر سے آنے لگا، رات دیر تک گھر سے باہر رہنا دوستوں کے ساتھ گھومنا پھرنا  اور پھر رات دیر تک جاگنے اور دیر سے گھر آنے کی وجہ سے سارا سارا دن سوئے رہنا معمول بن گیا، 
امی نے بہت منع کیا اور بہت سمجھایا کہ بیٹا یہ کام ٹھیک نہیں لیکن میں باز نہ آیا۔ شروع شروع میں وہ میری وجہ سے دیر تک جاگتی رہتی تاکہ دل کو سکون پہنچے کہ میرا بیٹا خیر خیریت سے گھر واپس آ گیا ہے وقت کے ساتھ ساتھ جب میں اپنے اس کام سے باز نا آیا  تو امی سونے سے پہلے فریج کے اوپر ایک چٹ لگا کر سو جاتی، جس پر کھانے کے بارے میں اور جگہ کے بارے میں لکھا ہوتا تھا۔

 آہستہ آہستہ چٹ کا دائرہ وسیع ہوتا گیا چٹ پر لکھا ھوتا کہ "گندے کپڑے کہاں رکھنے ہیں اور صاف کپڑے کہاں پر رکھے ہیں" جیسے جملے بھی لکھے ملنے لگے، نیز یہ بھی کہ آج فلاں تاریخ ہے اور کل یہ کرنا ہے پرسوں فلاں جگہ جانا ہے وغیرہ وغیرہ ۔
یہ سلسلہ کافی عرصہ تک جاری رہا ۔ ۔ ۔

ایک دن جب  میں رات دیر سے گھر  آیا، بہت تھکا ہوا تھا۔ حسب معمول فریج پر چٹ لگی ہوئی دیکھی لیکن بغیر پڑھے میں سیدھا بیڈ پر گیا اور سو گیا۔
 صبح سویرے والد صاحب کی چیخ چیخ کر پکارنے اور رو نے کی آواز سے میری آنکھ کھلی۔ ابو کی آنکھوں میں آنسو تھے انہوں یہ بری خبر سنائی کہ بیٹا تمھاری ماں اب اس دنیا میں نہیں رہیں ۔

 میرے تو جیسے پاؤں تلے سے زمین نکل گئی، غم کا ایک پہاڑ جیسے میرے اوپر آگرا۔ ۔ ۔ ۔ ابھی تو میں نے امی کے لئے یہ کرنا تھا ، وہ کرنا تھا۔ ۔ ۔ ابھی تو میں سدھرنے والا تھا ۔ ۔ ۔ ۔ میں تو امی سے کہنے والا تھا کہ اب میں رات دیر سے نہیں آیا کروں گا ۔ ۔ ۔
 
جب تدفین وغیرہ سے فارغ ہو کر رات کو جب میں نڈھال ہوکر بستر پر لیٹا تو اچانک مجھے امی کی رات والی چٹی یاد آگئی،  جو فریج پر ابھی تک لگی ھوئی تھی میں فورا گیا اور اتار کر لے آیا، اس پر لکھا تھا:

"بیٹا آج میری طبعیت کچھ ٹھیک نہیں ہے، میں سونے جا رہی ہوں ، تم جب رات کو آؤ تو مجھے جگا لینا، مجھے ذرا ہسپتال تک لے جانا ۔ ۔۔ 
خدارا اپنے ماں باپ کا احترام کرو ان کے ساتھ عزت سے پیش آؤ۔۔۔یہ وقت کا پھیر ھے آج تم اپنے والدین کو برا بھلا کہو گے کل تمہاری اولاد بھی تمھارے ساتھ یہی سلوک کرے گی۔
خدا کے واسطے اپنے والدین کی قدر کرو یہ قدرت کا انمول تحفہ ھے اور یہ ایک بار چلے جائیں تو پھر کھبی واپس نہیں آتے۔*
💞💞💞💞💞💞

No comments: