Friday, July 3, 2020

❤شخصیت کو نکھارنے والی خصوصیات ❤


👈 *_شخصیت_ کو نکھارنے والی چند خصوصیات* 👉



️⁩لوگوں سے کم سے کم توقع رکھیں، اس سے آپ ذہنی دباؤ سے محفوظ رہیں گے
 
اپنی طبیعت نہیں بلکہ سامنے والے کے اسٹیٹس کے مطابق گفتگو کریں

گفتگو کرنے سے پہلے ذہن میں اپنی گفتگو کا اسڑیکچر بنالیں

گفتگو مختصر مگر پرمغز اور مکمل کریں
 
ہم احادیث کو امتحان دینے کیلئے کیوں پڑھیں، ہم امتحان میں نہ پڑجائیں اس لئے پڑھیں

 ہمیں چاہئے کہ لوگوں کو اُن کے ناموں سے پکاریں

 عزت مانگنے سے نہیں ملتی، عزت کردار سے ملتی ہے

 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کرام کی انکے سامنے اور پیٹھ پیچھے تعریف کیا کرتے تھے 

جسے اللہ نے عزت دی ہے آپ بھی اُسے عزت دیں حسد نہ کریں

کامیاب لوگوں کی سیرت میں ایک روشن پہلو وقت کو ضائع نہ کرنا بھی ہے

_فرمان باری تعالی:_ *"کلواواشربواولاتسرفوا"* میں ساری طب کو جمع کردیا گیا ہے

اپنے شیڈول کو صفوں کی طرح سیدھا اور برابر رکھیں کہ بیچ میں کوئی چیز داخل نہ ہوسکے

غلطی ہو تو مان لیں اور غلط فہمی ہو تو دور کردیں

 دوسروں کے دلوں کو اپنے معاملات سے صاف اور کلیئر رکھیں

 اپنے جذبات کو قابو میں رکھیں 

اپنے ارادوں کو پہاڑوں کی طرح مضبوط رکھیں کیونکہ خاک ریت کے ذرات کو تو اڑادیتی ہے لیکن پہاڑوں کو نہیں ہلاسکتی۔


۔              *اہـــــــم نـــــــکات⁦*

 لوگوں کی نفسیات کے مطابق گفتگو کریں

 مخاطب کو اہمیت دیں

 سامنے والے کی عمر، مقام اور مرتبے کے مطابق گفتگو کریں

 جس بات سے آپکا تعلق نہ ہو اس میں نہ پڑیں

 اپنی غلطی جلد مان لیں

 برائی کا بدلہ بھلائی سے دیں

درگزر کرنا سیکھیں

 عقلمند کو چاہئے کہ اپنے کردار میں کوئی ایسی چیز نہ چھوڑے جس پر لوگ انگلی اٹھائیں
💞💞💞💞💞💞

Thursday, July 2, 2020

❤احساس کمتری ❤


۔       👈  *احـــساس کـــمتری*  👉


*1: میں نے اکثر ہی دیکھا کہ عورتیں ہمیشہ دوسری عورتوں کے سامنے اچھا لباس پہن کر اس کے خریدنے سے لیکر ، پہننے اوڑھنے کے تمام پروسیس کو بیان کرتی ہیں۔۔۔ اور پھر اس کی قیمت،،، اور اس سوٹ پہ کیا ہوا،،، کام بتاتیں ہیں۔۔۔ جس کی وجہ سے شاید اس عورت کو وقتی پذیرائی تو مل جاتی ہے،،، لیکن جن کے پاس لباس کم قیمت کا ہوتا ہے،،، وہ دل ہی دل میں اپنی قسمت کو کوستی ہیں۔۔۔ کہ کاش ان کے پاس بھی ایسا ہوتا۔۔۔ اور پھر کسی کے دکھاوے کی وجہ سے اپنے شوہر سے بدظن ہوجاتیں کہ وہ تو کچھ کرتا ہی نہیں۔۔۔ میرا مشورہ ان عورتوں کے لیئے یہی ہے کہ کوشش کریں کہ ان عورتوں کے درمیان بیٹھیں ہی نہیں،،، جن کو حد سے زیادہ دکھاوے کا شوق ہو۔۔۔ دوسرا ایک بات یاد رکھنا کہ یہ جو شوہر ہوتا ہے کماتا صرف آپ کے لیئے ہے،،، اگر آپ کا شوہر مخلص ہے تو پلیز بے جا خواہشات مت کریں۔۔۔ بلکہ اس کے ساتھ اچھا رویہ رکھیں۔۔۔ کبھی کسی اور کے گھر کو دیکھ کر آگ لگانا علقمندی نہیں ہوتی۔۔۔*

*2: لڑکی ہمیشہ لڑکی ہی ہوتی ہے۔۔۔ جیسی بھی ہو چاہے گوری ہو یا کالی،،، لڑکی لڑکی ہی ہوتی ہے۔۔۔الله نے بنائی ہے۔۔۔ ہم لوگ سادگی پہ لیکچر بہت دیتے ہیں لیکن پسند فیشن کو ہی کرتے ہیں۔۔۔ جب کسی نے گرل فرینڈ بنا کر ٹائم پاس کرنا ہوتا ہے تو اس لڑکی کو دنیا کی حسین ترین لڑکی کہہ کر اس کو پھنسا لیتے ہیں۔۔۔ لیکن جب اس لڑکی کو احساس ہوتا ہے کہ سچائی کیا ہے،،، تو وہ احساس کمتری کا شکار ہوچکی ہوتی ہے۔۔۔ اسی بیٹے کے رشتے سے پہلے ہر ماں یہی کہتی ہے بہو جیسی بھی ہو لیکن خوش اخلاق سیرت کی اچھی ہو۔۔۔ لیکن جب رشتے دیکھنے جاتے ہیں تو اولین ترجیح اسکو دی جاتی ہے جو شکل کی اچھی ہو۔۔۔ تب یہ لیکچر کہاں جاتے ہیں؟ جب اپنی بیٹی کی بات آتی ہے تو ہم کہتے ہیں ہمارے ساتھ ایسا کیوں؟؟؟ کیا کسی اور کی بیٹی، بیٹی نہیں۔ کالج جائیں،،، یا کہیں بھی ایک سے ایک فیشن کرکے لڑکیاں گھومتی ہیں۔۔۔ اور جو سادہ ہوتی ہیں ان کو حقارت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔۔۔ اور پھر وہی لڑکیاں آخر کار تنگ آکر کریموں کا استعمال کرتی ہیں۔۔۔ کیونکہ مرد باتیں تو سادگی کی کرتا ہے لیکن لڑکی خوبصورت چاہیئے ہوتی ہے۔۔۔ پھر مزاق بھی اس ہی میک اپ کا اڑاتے ہیں۔۔۔لڑکی لڑکی ہے کوئی پروڈکٹ نہیں. جب کسی کو اپنانا نہیں تو اس کا مزاق مت اڑائیں۔۔۔ ایسے مرد بنیں جن پہ ہر کوئی اعتبار کرے۔۔۔ مجاہد کی باتیں کڑوی ہیں لیکن یہ ہی سچ ہے۔۔۔ لیکن ایک سچائی یہ بھی ہے آج کی لڑکی آنکھیں رکھ کر بھی آنکھیں نہیں رکھتی۔۔۔ اس لیئے کسی کی شکل و صورت کا مذاق بناتے وقت سوچ لیں کہ آپ کے الفاظ کسی کو احساس کمتری کا شکار نہ کردیں۔۔۔*
 
*3: بہت سی عورتوں کی عادت ہوتی ہے کہ وہ ہر  چیز پہ ہائے ہائے کرتی ہیں۔۔۔ یار اس کی ڈریسنگ دیکھی تھی ،یار انہوں نے اب کہ اپنی بیٹی کی شادی Five star Hotel میں کی ، اس کا داماد دیکھا کیسا ہے ، انہوں نے دیکھا اب کے نیا فرنیچر لیا وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔۔ دیکھئیے چاہے کوئی اچھا پہن لے اچھا کھا لے ، پھر بھی اس پہ تنقید کرنے والے کریں گے ، ان سب چیزوں کو ڈسکس کرنا اور پھر اپنی زندگی کو اجیرن کرنا ،پھر احساس کمتری کا شکار ہوجانا یہ سب انسان کے اپنے ہاتھ میں ہے۔۔۔۔۔ دیکھیئے میں نے ان لوگوں کو بھی تڑپتے دیکھا ہے جن کے پاس سب کچھ تھا۔۔۔ اور ان لوگوں کو خوش دیکھا ہے جن کے پاس کچھ نہیں تھا۔۔۔ تو برائے مہربانی کسی کو دیکھ کر خود کو احساس کمتری کا شکار نا ہونے دیں۔۔۔ کیونکہ الله کی بنائی کوئی بھی چیز بے کار نہیں ہے۔۔۔*

*4: اگر آپ انسان ہیں تو اپنی زبان نرم رکھیں۔۔۔ اپنے جیون ساتھی کو اعتبار دیں۔۔۔ کہیں وہ دوسرے کے جیون ساتھی کو احساس کمتری کا شکار نا ہوجائے.
💞💞💞💞💞💞

Wednesday, July 1, 2020

❤زندگی کا اصل حسن ❤


.       👈 *زندگی کا اصل حسن* 👉
 

آج ہم نہیں پڑھیں گے.
پروفیسر صاحب نے مسکراتے ہوئے کہا۔ سارے طالب علم  حیران و پریشان ایک دوسرے کامنہ تکنے لگے۔

اسی دوران لیکچر ہال میں کالج کا مُلازم داخل ہوا اس کے ہاتھ میں کافی کے دو بڑے  سے جگ تھے ۔ ساتھ ہی بہت سے کپ تھے، پورسلین کے کپ، پلاسٹک کے کپ، شیشے کے کپ، ان میں سے بعض سادہ سے کپ تھے اور بعض نہایت قیمتی، خوبصورت اور نفیس….!!

پروفیسر  نے تمام طالب علموں سے کہا کہ ‘‘سب اپنی مدد آپ  کے تحت وہ گرما گرم چائے کافی آپ خود لے لیں۔’’

جب تمام طالب علموں نے اپنے چائے اور کافی کے کپ ہاتھوں میں لے لیے تو پروفیسر صاحب  گویا ہوئے ۔

 ‘‘ آپ لوگ غور کریں …. تمام نفیس، قیمتی اور دیکھنے میں حسین کافی کپ اٹھا لیے گئے ہیں، جبکہ سادہ اور سستے کپوں کو کسی نے ہاتھ نہیں لگایا،  وہ یوں ہی رکھے ہوئے ہیں۔’’

‘‘اس کا کیا مطلب سر’’۔ ایک طالب علم نے پوچھا

‘‘گو یہ عام سی بات ہے کہ آپ اپنے لیے سب سے بہترین کا انتخاب کرتے ہیں لیکن یہی سوچ آپ کے کئی مسائل اور ذہنی دباؤ کی جڑ بھی ہے۔’’

سارے طالب علم چونک اٹھے، ‘‘ یہ کیا کہہ رہے ہیں سر اچھی چیز کا انتخاب  تو اعلیٰ ذوق کی علامت ہے۔ یہ مسائل کی جڑ کیسے  ….؟’’

پروفیسر نے مسکراتے ہوئے کہا:‘‘آپ سب کو حقیقت میں جس چیز کی طلب تھی، وہ چائے یا کافی تھی….  نہ کہ کپ….  لیکن آپ سب نے دانستہ طور پر بہتر کپوں کے لیے ہاتھ بڑھایا اور سب ایک دوسرے کے کپوں کو چور نگاہوں سے دیکھتے رہے۔’’

میرے بچو …. نوجوانو… یاد رکھو…. زندگی کا اصل حسن باطن سے پھوٹنے والی خوشیوں کی وجہ سے ہے۔ عالی شان بنگلہ، قیمتی گاڑی، دائیں بائیں  ملازمین، دولت کی چمک دمک کی وجہ سے بننے والے دوست یہ سب قیمتی کپ کی طرح ہیں۔ اگر اس قیمتی کپ میں کافی یا چائے بدمزہ ہو تو کیا آپ اسے پئیں گے؟۔

اصل اہمیت زندگی ، صحت اور آپ کے اعلیٰ کردار کی ہے۔ باقی سب کانچ کے بنے ہوئے نازک برتن ہیں، ذرا سی ٹھیس لگنے سے یہ برتن ٹوٹ جائیں گے یا ان میں کریک آجائے گا۔

یاد رکھیے! دنیا کی ظاہری چمک دمک کی خاطر اپنے آپ کو مت گرائیے۔ بلکہ زندگی کے اصلی جوہر کو اُبھاریے۔

تمام تر توجہ صرف کپ پر مرکوز کرنے سے ہم اس میں موجود کافی  یعنی زندگی سے لطف اندوز ہونے سے محروم رہ جاتے ہیں۔لہٰذا کپوں کو اپنے ذہن کا بوجھ نہ بنائیں…. اس کی بجائے کافی سے لطف اندوز ہوں۔’’
*︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗
💞💞💞💞💞💞

Tuesday, June 30, 2020

❤عید الاضحی ❤


عیدالاضحی ﭘﺮ ﺍﯾﮏ ﺍﻧﺪﺍﺯﮮ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ 4 ﮐﮭﺮﺏ ﺭﻭﭘﮯ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﻩ ﮐﺎ ﻣﻮﯾﺸﯿﻮﮞ ﮐﺎ ﮐﺎﺭﻭﺑﺎﺭ ﻫﻮتا ہے, ﺗﻘﺮﯾﺒﺄ 23 ﺍﺭﺏ ﺭﻭﭘﮯ ﻗصائی ﻣﺰﺩﻭﺭﯼ ﮐﮯ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﮐﻤﺎتے ہیں۔
3 ﺍﺭﺏ ﺭﻭﭘﮯ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﻩ ﭼﺎﺭﮮ ﮐﮯ ﮐﺎﺭﻭﺑﺎﺭ والے ﮐﻤﺎتے ہیں۔
ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ ﮐﺎﺭﻭﺑﺎﺭ ﮐﯽ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮍﺍ ﮐﺎﺭﻭﺑﺎﺭ ﻋﯿﺪ ﭘﺮ ﻫﻮتا ہے..
ﻧﺘﯿﺠﻪ : ﻏﺮﯾﺒﻮﮞ ﮐﻮ ﻣﺰﺩﻭﺭﯼ ملتی ہے ﮐﺴﺎﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﭼﺎﺭﻩ ﻓﺮﻭﺧﺖ ﻫﻮتا ہے.
ﺩیہاﺗﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﻣﻮﯾﺸﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﺍﭼﮭﯽ ﻗﯿﻤﺖ ملتی ہے۔
اربوں روپے ﮔﺎﮌﯾﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺟﺎﻧﻮﺭ ﻻﻧﮯ ﻟﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﻭﺍلے کماتے ہیں۔
ﺑﻌﺪ ﺍﺯﺍﮞ ﻏﺮﯾﺒﻮﮞ ﮐﻮ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﮯ لیے مہنگا ﮔﻮﺷﺖ ﻣﻔﺖ ﻣﯿﮟ ملتا ہے ,
ﮐﮭﺎﻟﯿﮟ ﮐﺌﯽ ﺳﻮ ﺍﺭﺏ ﺭﻭﭘﮯ ﻣﯿﮟ ﻓﺮﻭﺧﺖ ﻫﻮتی ﻫﯿﮟ ,
ﭼﻤﮍﮮ ﮐﯽ ﻓﯿﮑﭩﺮﯾﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮐﺎﻡ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﻮ ﻣﺰﯾﺪ ﮐﺎﻡ ملتا ہے,
ﯾﻪ ﺳﺐ ﭘﯿﺴﻪ ﺟﺲ ﺟﺲ ﻧﮯ ﮐﻤﺎﯾﺎ ﻫﮯ ﻭﻩ ﺍﭘﻨﯽ ﺿﺮﻭﺭﯾﺎﺕ ﭘﺮ ﺟﺐ ﺧﺮﭺ ﮐﺮتے ہیں ﺗﻮ ﻧﻪ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﺘﻨﮯ ﮐﮭﺮﺏ ﮐﺎ ﮐﺎﺭﻭﺑﺎﺭ ﺩﻭﺑﺎﺭﻩ ﻫﻮتا ہے ...
ﯾﻪ ﻗﺮﺑﺎﻧﯽ ﻏﺮﯾﺐ ﮐﻮ ﺻﺮﻑ ﮔﻮﺷﺖ نہیں ﮐﮭﻼﺗﯽ , ﺑﻠﮑﻪ ﺁﺋﻨﺪﻩ ﺳﺎﺭﺍ ﺳﺎﻝ ﻏﺮﯾﺒﻮﮞ ﮐﮯ ﺭﻭﺯﮔﺎﺭ ﺍﻭﺭ ﻣﺰﺩﻭﺭﯼ ﮐﺎ ﺑﮭﯽ ﺑﻨﺪﻭﺑﺴﺖ ﻫﻮﺗﺎ ﻫﮯ ,
ﺩﻧﯿﺎ ﮐﺎ ﮐﻮٸی ﻣﻠﮏ ﮐﺮﻭﮌﻭﮞ ﺍﺭﺑﻮﮞ ﺭﻭﭘﮯ ﺍﻣﯿﺮﻭﮞ ﭘﺮ ﭨﯿﮑﺲ ﻟﮕﺎ ﮐﺮ ﭘﯿﺴﻪ ﻏریبوﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﺎﻧﭩﻨﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮ ﺩﮮ ﺗﺐ ﺑﮭﯽ ﻏﺮﯾﺒﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﻣﻠﮏ ﮐﻮ ﺍﺗﻨﺎ ﻓﺎﺋﺪﻩ ﻧﻬﯿﮟ ﻫﻮﻧﺎ ﺟﺘﻨﺎ ﺍﻟﻠﻪ ﮐﮯ ﺍﺱ ﺍﯾﮏ ﺣﮑﻢ ﮐﻮ ﻣﺎﻧﻨﮯ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﻣﻠﮏ ﮐﻮ ﻓﺎﺋﺪﻩ ﻫﻮﺗﺎ ﻫﮯ ,
ﺍﮐﻨﺎﻣﮑﺲ ﮐﯽ ﺯﺑﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺳﺮﮐﻮﻟﯿﺸﻦ ﺁﻑ ﻭﯾﻠﺘﮫ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﺴﺎ ﭼﮑﺮ ﺷﺮﻭﻉ ﻫﻮﺗﺎ ﻫﮯ ﮐﻪ ﺟﺲ ﮐﺎ ﺣﺴﺎﺏ ﻟﮕﺎﻧﮯ ﭘﺮ ﻋﻘﻞ ﺩﻧﮓ ﺭﻩ ﺟﺎﺗﯽ ﻫﮯ ...
ماشاءالله ماشاءالله  ❤❤

Monday, June 29, 2020

❤شکر ادا کرو ❤


۔             👈  *شکر ادا کرو*  👉


ﮨﺮﻗﻞ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺧﺎﺹ ﻣﭩﯽ ﺳﮯ ﺑﻨﯽ ﺻﺮﺍﺣﯽ ﺳﮯ ﭨﮭﻨﮉﺍ ﭘﺎﻧﯽ لے کر ﭘﯿﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﺗﻮ ﺩﻧﯿﺎ ﺍُﺱ ﮐﯽ ﺍِﺱ ﺁﺳﺎﺋﺶ ﭘﺮ ﺣﺴﺪ ﮐﯿﺎ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﮭﯽ.. ﺗﻮ ﺍﮔﺮ ﺍُﺳﮯ ﺁﭖ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﮭﺮ ﮐﮯ فریج ﮐﺎ ﭘﺎﻧﯽ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﯾﮟ ﮔﮯ ﺗﻮ ﻭﮦ ﮐﯿﺎ ﺳﻮﭼﮯ ﮔﺎ..؟

       اﮔﺮ ﻗﺎﺭﻭﻥ ﮐﻮ ﺑﺘﺎ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮐﮧ ﺁﭘﮑﯽ ﺟﯿﺐ ﻣﯿﮟ ﺭﮐﮭﺎ ﺍﮮ ﭨﯽ ﺍﯾﻢ ﮐﺎﺭﮈ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺧﺰﺍﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﺍﻥ ﭼﺎﺑﯿﻮﮞ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺑﮩﺘﺮ ﮨﮯ ﺟﻨﮩﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻭﻗﺖ ﮐﮯ ﻃﺎﻗﺘﻮﺭ ﺗﺮﯾﻦ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﺑﮭﯽ ﺍﭨﮭﺎﻧﮯ ﺳﮯ ﻋﺎﺟﺰ ﺗﮭﮯ ﺗﻮ ﻗﺎﺭﻭﻥ ﭘﺮ ﮐﯿﺎ ﺑﯿﺘﮯ ﮔﯽ..؟

       ﺍﮔﺮ ﮐﺴﺮﯼٰ ﮐﻮ ﺑﺘﺎ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮐﮧ ﺁﭖ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﮐﯽ ﺑﯿﭩﮭﮏ ﻣﯿﮟ ﺭﮐﮭﺎ ﺻﻮﻓﮧ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺗﺨﺖ ﺳﮯ ﮐﮩﯿﮟ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺁﺭﺍﻡ ﺩﮦ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺩﻝ ﭘﺮ ﮐﯿﺎ ﮔﺰﺭﮮ ﮔﯽ..؟

       ﺍﻭﺭ ﺍﮔﺮ ﻗﯿﺼﺮ ﺭﻭﻡ ﮐﻮ ﺑﺘﺎ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮐﮧ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻏﻼﻡ ﺷﺘﺮ ﻣﺮﻍ ﮐﮯ ﭘﺮﻭﮞ ﺳﮯ ﺑﻨﮯ ﺟﻦ ﭘﻨﮑﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﺍﺳﮯ ﮨﻮﺍ ﭘﮩﻨﭽﺎﯾﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ ﺁﭖ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﮐﮯ ﭘﻨﮑﮭﮯ ﺍﻭﺭﺍﮮ ﺳﯽ ﮐﮯ ﮨﺰﺍﺭﻭﯾﮟ ﺣﺼﮯ ﮐﮯ ﺑﺮﺍﺑﺮ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﯽ ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﮐﯿﺴﺎ ﻟﮕﮯ ﮔﺎ..؟

       ﺁﭖ ﺍﭘﻨﯽ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺕ ﮐﺎﺭ لے کر ﮨﻼﮐﻮ ﺧﺎﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﻓﺮﺍﭨﮯ ﺑﮭﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮔﺰﺭ ﺟﺎﺋﯿﮯ.. ﮐﯿﺎ ﺍﺏ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﮭﻮﮌﻭﮞ ﭘﺮ ﻏﺮﻭﺭ ﺍﻭﺭ ﮔﮭﻤﻨﮉ ﮨﻮﮔﺎ..؟
 
       ﺧﻠﯿﻔﮧ ﻣﻨﺼﻮﺭ ﮐﮯ ﻏﻼﻡ ﺍُﺱ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﭨﮭﻨﮉﮮ ﺍﻭﺭ ﮔﺮﻡ ﭘﺎﻧﯽ ﮐﻮ ﻣﻼ ﮐﺮ ﻏﺴﻞ ﮐﺎ ﺍﮨﺘﻤﺎﻡ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭖ ﻣﯿﮟ ﭘﮭﻮﻻ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﻤﺎﯾﺎ ﮐﺮﺗﺎ ﺗﮭﺎ.. ﮐﯿﺴﺎ ﻟﮕﮯ ﮔﺎ ﺍﺳﮯ ﺍﮔﺮ ﻭﮦ ﺁﭖ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ گیزر ﺩﯾﮑﮫ ﻟﮯ ﺗﻮ..؟
       ﺟﻨﺎﺏ ﺁﭖ ﺑﺎﺩﺷــﺎھـﻮﮞ ﮐﯽ ﺳﯽ ﺭﺍﺣﺖ ﻣﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮦ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ﺑﻠﮑﮧ ﺳﭻ ﯾﮧ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺁﭖ ﺟﯿﺴﯽ ﺭﺍﺣﺖ ﮐﺎ ﺳﻮﭺ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺳﮑﺘﮯ ﺗﮭﮯ.. ﻣﮕﺮ ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺠﯿﺌﮯ ﮐﮧ ﺁﭖ ﺳﮯ ﺗﻮ ﺟﺐ ﺑﮭﯽ ﻣﻠﯿﮟ ﺁﭖ ﺍﭘﻨﮯ ﻧﺼﯿﺐ ﺳﮯ ﻧﺎﻻﮞ ﮨﯽ ﻧﻈﺮ ﺁﺗﮯ ﮨﯿﮟ.. ﺍﯾﺴﺎ ﮐﯿﻮﮞ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺁﭖ ﮐﯽ ﺟﺘﻨﯽ ﺭﺍﺣﺘﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻭﺳﻌﺘﯿﮟ ﺑﮍﮪ ﺭﮨﯽ ﮨﯿﮟ ﺁﭖ ﮐﺎ ﺳﯿﻨﮧ ﺍﺗﻨﺎ ﮨﯽ ﺗﻨﮓ ﮨﻮﺗﺎ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ.....


ﺍﻟﺤــﻤـﺪ ﻟﻠﮧ ﭘﮍﮬﯿﺌﮯ، ﺷُــﮑﺮ ﺍﺩﺍ ﮐﯿﺠﯿﺌﮯ، ﺧـﺎﻟـﻖ ﮐﯽ ﺍُﻥ ﻧﻌﻤﺘﻮﮞ ﮐﺎ ﺟﻦ ﮐﺎ ﺷُــﻤﺎﺭ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﺟﺎ ﺳﮑـﺘﺎ..


Sunday, June 28, 2020

❤❤اعتماد ❤❤


۔             👈  *اعتـــــــماد*  👉


ﮐﻨﮉﯾﮑﭩﺮ ﮐﻮ ﮐﺮﺍﯾﮧ ﺩﯾﻨﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺳﺎﺋﯿﮉ ﺟﯿﺐ ﻣﯿﮟ ﮨﺎتھ ﮈﺍﻟﻨﮯ ﻟﮕﮯ ﺗﻮ ﺳﺎتھ ﺑﯿﭩﮭﮯﺍﺟﻨﺒﯽ ﻧﮯ ﺍُﻥ ﮐﺎ ﮨﺎﺗﮫ ﺳﺨﺘﯽ ﺳﮯ ﭘﮑﮍﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﮩﺎ
"ﻧﮩﯿﮟ ﺑﺎﺑﻮ ﺻﺎﺣﺐ ! ﺁﭘﮑﺎ *ﮐﺮﺍﯾﮧ* ﻣﯿﮟ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﻮﮞ."
ﺑﺎﺑﻮ ﻧﮯ ﺑﮩﺖ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﺎ ﮐﺮﺍﯾﮧ ﺧﻮﺩ ﺩﮮ ﮔﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﺟﻨﺒﯽ ﺑﮩﺖ ﻣﮩﺮﺑﺎﻥ ﮨﻮ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﺍُﺳﮑﺎ ﮐﺮﺍﯾﮧ ﮐﻨﮉﯾﮑﭩﺮ ﮐﻮ ﺩﮮﺩﯾﺎ...
ﺍﮔﻠﮯ ﺳﭩﺎﭖ ﭘﺮ ﺍﺟﻨﺒﯽ ﺑﺲ ﺳﮯ ﺍُﺗﺮﺍ ﺍﻭﺭ ﺑﺎﺑﻮ ﮐﺴﯽ ﭼﯿﺰ ﮐﻮ ﺟﯿﺐ ﺳﮯﻧﮑﺎﻟﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﺗﻮ ﺳﺮ ﺗﮭﺎﻡ ﮐﺮ بیٹھ ﮔﯿﺎ,ﺍُﺱ ﺍﺟﻨﺒﯽ ﻧﮯ ﺍُﺱ ﮐﯽ *ﺟﯿﺐ* کا *ﺻﻔﺎﯾﺎ* ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ﺗﮭﺎ.... 

ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺩﻥ ﺑﺎﺑﻮ ﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﺍُﺱ ﭼﻮﺭ ﮐﻮ ﺑﺎﺯﺍﺭ ﻣﯿﮟ ﭘﮑﮍﺍ ﺗﻮ ﻭﮦ ﭼﻮﺭ ﺑﺎﺑﻮ ﮐﻮ *ﮔﻠﮯ ﻟﮕﺎ* ﮐﺮﺭﻭﻧﮯ ﻟﮕﺎ." ﺑﺎﺑﻮ ﺻﺎﺣﺐ ! ﻣﺠﮭﮯ ﻣﻌﺎﻑ ﮐﺮ ﺩﻭ ﺗﻢ ﺳﮯﭼﻮﺭﯼ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻣﯿﺮﯼ ﺑﯿﭩﯽ ﻣﺮﮔﺌﯽ"
ﺑﺎﺑﻮ ﻧﮯ ﻧﺮﻡ ﺩﻟﯽ ﮐﮯﺳﺎﺗﮫ ﺍُﺱ ﮐﻮ ﻣﻌﺎﻑ ﮐﺮﺩﯾﺎ...
ﭼﻮﺭ ﭼﻼ ﮔﯿﺎ ﻟﯿﮑﻦ ﮔﻠﮯ ﻣﻠﺘﮯﻭﻗﺖ ﺍُﺱ ﻧﮯ ﭘﮭﺮ ﺑﺎﺑﻮ ﮐﯽ *ﺟﯿﺐ ﮐﺎ ﺻﻔﺎﯾﺎ* ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ﺗﮭﺎ،،...

ﭼﻨﺪ ﺩﻥ ﺑﻌﺪ ﺑﺎﺑﻮ ﺻﺎﺣﺐ
ﻣﻮﭨﺮﺳﺎﺋﯿﮑﻞ ﭘﺮ ﮐﮩﯿﮟﺟﺎ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ ﮐﮧ ﺭﺍﺳﺘﮯﻣﯿﮟ ﺍُﻥ ﮐﻮ ﺍُﺱ ﭼﻮﺭ ﻧﮯ ﺭﻭﮐﺎ.... ﭼﻮﺭ ﻧﮯ ﺭﻭﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺑﺎﺑﻮ *ﺻﺎﺣﺐ ﺳﮯ ﻣﻌﺎﻓﯽ* ﻣﺎﻧﮕﯽ,ﺑﺎﺑﻮ ﮐﻮ ﺍُﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﺭﮮ ﭘﯿﺴﮯ ﺑﮭﯽ ﻟﻮﭨﺎ ﺩﯾﮯ ﺍﻭﺭ ﭘﺎﺱ ﮐﯽ ﺩﻭﮐﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﻟﮯ ﺟﺎ ﮐﺮ *کولڈ ڈرِنک* ﭘِﻼﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﭼﻼ ﮔﯿﺎ.....
ﺑﺎﺑﻮ ﺧﻮﺷﯽ ﺧﻮﺷﯽ ﺟﺐ ﺍﭘﻨﯽ ﻣﻮﭨﺮﺳﺎﺋﯿﮑﻞ  ﻭﺍﻟﯽ ﺟﮕﮧ پرﺁﯾﺎ ﺗﻮ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮐﮧ ﺍِﺱ ﺑﺎﺭ ﭼﻮﺭ ﺍُﺳﮑﯽ *ﻣﻮﭨﺮ ﺳﺎﺋﯿﮑﻞ ﻟﮯ ﮔﯿﺎ تھا*

_ﺳﺒـــــــق:_
*_ﯾﮩﯽ ﺣﺎﻝ ہِماری ﻋﻮﺍﻡ ﺍﻭﺭ ہمارے ﺣُﮑﻤﺮﺍﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﮨﮯ_* ﻋﻮﺍﻡ ﺑﺎﺭ ﺑﺎﺭ ﺍُﻥ ﭘﺮ ﺍﻋﺘﻤﺎﺩ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺣُﮑﻤﺮﺍﻥ ﮨﺮ ﺑﺎﺭ ﺍُﻧﮩﯿﮟ ﻧﺌﮯ نئے ﻃﺮﯾﻘﮯ ﺳﮯ ﻟُﻮﭨﺘﮯ ﮨﯿﮟ...!!!
*لیکن عوام ھیں کہ عقل کے اندھے ھیں*...+*
💞💞💞💞💞

Saturday, June 27, 2020

❤فتنہ دجال❤


#دجال

دجال یہودیوں کی نسل سے ہوگا جس کا قد ٹھگنا ہو گا. دونوں پاؤں ٹیڑھے ہوں گے ۔ جسم پر بالوں کی بھر مار ہوگی۔ رنگ سرخ یا گندمی ہو گا۔ سر کے بال حبشیوں کی طرح ہوں گے۔ ناک چونچ کی طرح ہو گی۔ بائیں آنکھ سے کانا ہو گا۔ دائیں آنکھ میں انگور کے بقدر ناخنہ ہو گا۔ اس کے ماتھے پر ک، ا، ف، ر لکھا ہو گا جسے ہر مسلمان بآسانی پڑھ سکے گا۔

اس کی آنکھ سوئی ہوئی ہوگی مگر دل جاگتا رہے گا۔ شروع میں وہ ایمان واصلاح کا دعویٰ لے کر اٹھے گا، لیکن جیسے ہی تھوڑے بہت متبعین میسر ہوں گے وہ نبوت اور پھر خدائی کا دعویٰ کرے گا۔
 اس کی سواری بھی اتنی بڑی ہو گی کہ اسکے دونوں کانوں کا درمیانی فاصلہ ہی چالیس گز کاہو گا. ایک قدم تاحد نگاہ مسافت کو طے کرلے گا۔

دجال پکا جھوٹا اور اعلی درجہ کا شعبدے باز ہو گا۔ اس کے پاس غلوں کے ڈھیر اور پانی کی نہریں ہو ں گی۔ زمین میں مدفون تمام خزانے باہر نکل کر شہد کی مکھیوں کی مانند اس کے ساتھ ہولیں گے۔
جو قبیلہ اس کی خدائی پر ایمان لائے گا، دجال اس پر بارش برسائے گا جس کی وجہ سے کھانے پینے کی چیزیں ابل پڑیں گے اور درختوں پر پھل آجائیں گے۔

کچھ لوگوں سے آکر کہے گا کہ اگر میں تمہارے ماؤں اور باپوں کو زندہ کر دوں تو تم کیا میری خدائی کا اقرار کرو گے۔۔؟
 لوگ اثبات میں جواب دیں گے۔
اب دجال کے شیطان ان لوگوں کے ماؤں اور باپوں کی شکل لے کر نمودار ہوں گے۔ نتیجتاً بہت سے افراد ایمان سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔

 اس کی رفتار آندھیوں سے زیادہ تیز اور بادلوں کی طرح رواں ہو گی۔ وہ کرشموں اور شعبدہ بازیوں کو لے کر دنیا کے ہر ہر چپہ کو روندے گا۔
 تمام دشمنانِ اسلام اور دنیا بھر کے یہودی، امت مسلمہ کے بغض میں اس کی پشت پناہی کر رہے ہوں گے۔ وہ مکہ معظمہ میں گھسنا چاہے گا مگر فرشتوں کی پہرہ داری کی وجہ سے ادھر گھس نہ پائے گا۔ اس لئے نامراد وذلیل ہو کر واپس مدینہ منورہ کا رخ کرے گا۔

اس وقت مدینہ منورہ کے سات دروازے ہوں گے اور ہر دروازے پر فرشتوں کا پہرا ہو گا۔ لہذا یہاں پر بھی منہ کی کھانی پڑے گی۔
انہی دنوں مدینہ منورہ میں تین مرتبہ زلزلہ آئے گا۔ جس سے گھبرا کر بہت سارے بے دین شہر سے نکل کر بھاگ نکلیں گے۔ باہر نکلتے ہیں دجال انہیں لقمہ تر کی طرح نگل لے گا۔

آخر ایک بزرگ اس سے بحث و مناظرہ کے لئے نکلیں گے اور خاص اس کے لشکر میں پہنچ کر اس کی بابت دریافت کریں گے۔ لوگوں کو اس کی باتیں شاق گزریں گی۔ لہذا اس کے قتل کا فیصلہ کریں گے مگر چند افراد آڑے آکر یہ کہہ کر روک دیں گے کہ ہمارے خدا دجال (نعوذ بااللہ) کی اجازت کے بغیر اس کو قتل نہیں کیا جاسکتا ہے.

چنانچہ اس بزرگ کو دجال کے دربار میں حاضر کیا جائے گا. جہاں پہنچ کر یہ بزرگ چلا اٹھے گا : "میں نے پہچان لیا کہ تو ہی دجال ملعون ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں تیرے ہی خروج کی خبر دی تھی۔"
دجال اس خبر کو سنتے ہی آپے سے باہر ہو جائے گا اوراس کو قتل کرنے کا فیصلہ کرے گا۔ درباری فوراً اس بزرگ کے دو ٹکڑے کر دیں گے۔

دجال اپنے حواریوں سے کہے گا کہ اب اگر میں اس کو دوبارہ زندہ کر دوں تو کیا تم کو میری خدائی کا پختہ یقین ہو جائے گا۔ یہ دجالی گروپ کہے گا کہ ہم تو پہلے ہی سے آپ کو خدا مانتے ہوئے آرہے ہیں، البتہ اس معجزہ سے ہمارے یقین میں اور اضافہ ہو جائے گا ۔

دجال اس بزرگ کے دونوں ٹکڑوں کو اکٹھا کر کے زندہ کرنے کی کوشش کرے گا  ادھر وہ بزرگ بوجہ حکم الہی کھڑے ہو جائیں گے اور کہیں گے اب تو مجھے اور زیادہ یقین آ گیا ہے کہ تو ہی دجال ملعون ہے۔
وہ جھنجھلا کر دوبارہ انہیں ذبح کرنا چاہے گا لیکن اب اسکی قوت سلب کر لی جائے گی۔
دجال شرمندہ ہوکر انہیں اپنی جہنم میں جھونک دے گا  لیکن یہ آگ ان کے لئے ٹھنڈی اور گلزار بن جائے گی۔

۔اس کے بعد وہ شام کا رخ کرے گا۔ لیکن دمشق پہنچنے سے پہلے ہی حضرت امام مہدی علیہ السلام وہاں آچکے ہوں گے۔
 
دجال دنیا میں صرف چالیس دن رہے گا۔ ایک دن ایک سال دوسرا دن ایک مہینہ اور تیسرا دن ایک ہفتہ کے برابر ہوگا۔ بقیہ معمول کے مطابق ہوں گے۔

حضرت امام مہدی علیہ السلام دمشق پہنچتے ہی زور وشور سے جنگ کی تیاری شروع کردیں گے لیکن صورتِ حال بظاہر دجال کے حق میں ہوگی۔ کیونکہ وہ اپنے مادی و افرادی طاقت کے بل پر پوری دنیا میں اپنی دھاک بٹھا چکا ہو گا۔ اس لئے عسکری طاقت کے اعتبار سے تو اس کی شکست بظاہر مشکل نظر آ رہی ہو گی مگر اللہ کی تائید اور نصرت کا سب کو یقین ہو گا ۔

حضرت امام مہدی علیہ السلام اور تمام مسلمان اسی امید کے ساتھ دمشق میں دجال کے ساتھ جنگ کی تیاریوں میں ہوں گے۔
تمام مسلمان نمازوں کی ادائیگی دمشق کی قدیم شہرہ آفاق مسجد میں جامع اموی میں ادا کرتے ہوں گے۔
ملی شیرازہ ،لشکر کی ترتیب اور یہودیوں کے خلاف صف بندی کو منظم کرنے کے ساتھ ساتھ حضرت امام مہدی علیہ السلام دمشق میں اس کو اپنی فوجی سرگرمیوں کا مرکز بنائیں گے۔ اور اس وقت یہی مقام ان کا ہیڈ کواٹر ہو گا۔
حضرت امام مہدی علیہ السلام ایک دن نماز پڑھانے کے لئے مصلے کی طرف بڑھیں گے تو عین اسی وقت حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزو ل ہوگا۔

نماز سے فارغ ہو کر لوگ دجال کے مقابلے کے لئے نکلیں گے۔ دجال حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو دیکھ کر ایسا گھلنے لگے گا جیسے نمک پانی میں گھل جاتا ہے۔ پھر حضرت عیسیٰ علیہ السلام آگے بڑھ کر اس کو قتل کر دیں گے اور حالت یہ ہوگی کہ شجر و ہجر آواز لگائیں گے کہ اے روح اللہ میرے پیچھے یہودی چھپا ہوا ہے۔ چنانچہ وہ دجال کے چیلوں میں سے کسی کو بھی زندہ نہ چھوڑیں گے۔

پھر حضرت عیسیٰ علیہ السلام صلیب کو توڑیں گے یعنی صلیب پرستی ختم کریں گے۔
خنزیر کو قتل کر کے جنگ کا خاتمہ کریں گے اور اس کے بعد مال ودولت کی ایسی فراوانی ہوگی کہ اسے کوئی قبول نہ کرے گا اور لوگ ایسے دین دار ہو جائیں گے کہ ان کے نزدیک ایک سجدہ دنیا و مافیہا سے بہتر ہو گا۔

(مسلم، ابن ماجہ، ابوداود، ترمذی، طبرانی، حاکم، احمد)

اللّٰہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کا ایمان سلامت رکھے۔
آمین ثم آمین یارب العالمین

(یاد رہے کہ فتنہ دجال سے آگاہی تمام انبیاء علیہم السلام کی سنت ہے جبکہ آج یہ سنت مٹ چکی ہے. 
لہٰذا اس سنت کوزندہ کرتے ہوئے اس پوسٹ کو بار بار پڑھیںِ اوردوسروں تک پہنچائیں۔“
💞💞💞💞💞

Friday, June 26, 2020

❤گھر والوں کا احترام سیکھ لو ❤


👈  *گھروالوں کااحترام سیکھ لو*  👉


ایک روز شوہر نے پرسکون ماحول میں اپنی بیوی سے کہا :
بہت دن گزر گئے ہیں میں نے اپنے گھر والے بہن بھائیوں اور ان کے بچوں سے ملاقات نہیں کی ہے۔ 
میں ان سب کو گھر پر جمع ہونے کی دعوت دے رہا ہوں
 اس لیے براہ مہربانی تم کل دوپہر اچھا سا کھانا تیار کر لینا۔

بیوی نے گول مول انداز سے کہا :
            ان شاء اللہ 
 خیر کا معاملہ ہو گا۔

شوہر بولا :
 تو پھر میں اپنے گھر والوں کو دعوت دے دوں گا۔

اگلی صبح شوہر اپنے کام پر چلا گیا اور دوپہر ایک بجے  گهر واپس آیا۔
 اس نے بیوی سے پوچھا : 
کیا تم نے کھانا تیار کر لیا ؟
 میرے گھر والے ایک گھنٹے بعد آ جائیں گے !

بیوی نے کہا :
 نہیں میں نے ابھی نہیں پکایا کیوں کہ تمہارے گھر والے کوئی انجان لوگ تو ہیں نہیں لہذا جو کچھ گھر میں موجود ہے وہ ہی کھا لیں گے۔ 

شوہر بولا : 
اللہ تم کو ہدایت دے ... 
تم نے مجھے کل ہی کیوں نہ بتایا کہ کھانا نہیں تیار کرو گی ،
 وہ لوگ ایک گھنٹے بعد پہنچ جائیں گے

 پھر میں کیا کروں گا۔ 

بیوی نے کہا :
 ان کو فون کر کے معذرت کر لو ۔۔۔
 اس میں ایسی کیا بات ہے وہ لوگ کوئی غیر تو نہیں آخر تمہارے گھر والے ہی تو ہیں۔ 

شوہر ناراض ہو کر غصے میں گھر سے نکل گیا۔ 

کچھ دیر بعد دروازے پر دستک ہوئی۔
 بیوی نے دروازہ کھولا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ اس کے اپنے گھر والے ، 
بہن بھائی اور ان کے بچے گھر میں داخل ہو رہے ہیں !

بیوی کے باپ نے پوچھا :
 تمہار شوہر کہاں ہے ؟

وہ بولی :
 کچھ دیر پہلے ہی باہر نکلے ہیں۔
 
باپ نے بیٹی سے کہا :
 تمہارے شوہر نے گزشتہ روز فون پر ہمیں آج دوپہر کے کھانے کی دعوت دی ۔۔ 
یہ کیسے ممکن ہے کہ وہ دعوت دے کر خود گھر سے چلا جائے !

یہ بات سُن کر بیوی پر تو گویا بجلی گر گئی۔
 اس نے پریشانی کے عالم میں ہاتھ ملنے شروع کر دیے کیوں کہ گھر میں موجود کھانا اس کے اپنے گھر والوں کے لیے کسی طور لائق نہ تھا.
 البتہ یقینا اس کے شوہر کے گھر والوں کے لائق تھا۔ 
اس نے اپنے شوہر کو فون کیا اور پوچھا : 
تم نے مجھے بتایا کیوں نہیں کہ دوپہر کے کھانے پر میرے گھر والوں کو دعوت دی ہے۔ 
شوہر بولا :
 میرے گھر والے ہوں یا تمہارے گھر والے ۔۔۔ 
کیا فرق پڑتا ہے۔ 

بیوی نے کہا : 
میں منت کر رہی ہوں کہ باہر سے کھانے کے لیے کوئی تیار چیز لے کر آجاؤ ، 
گھر میں کچھ نہیں ہے۔

شوہر بولا : 
میں اس وقت گھر سے کافی دُور ہوں اور ویسے بھی یہ تمہارے گھر والے ہی تو ہیں کوئی غیر یا انجان تو نہیں۔ 
ان کو گھر میں موجود کھانا ہی کھلا دو جیسا کہ تم میرے گھر والوں کو کھلانا چاہتی تھیں.. 
"تا کہ یہ تمہارے لیے ایک سبق بن جائے۔
جس کے ذریعے تم میرے گھر والوں کا احترام سیکھ لو" !.

لوگوں کے ساتھ ویسا ہی معاملہ کرو جیسا تم خود ان کی طرف سے اپنے ساتھ معاملہ پسند کرتے ہو

جزاک اللہ خیرا کثیرا۔*
💞💞💞💞💞

Thursday, June 25, 2020

❤قدرت کا انمول تحفہ ❤


.       👈  *قدرت کا انمول تحفہ*  👉


جب جوانی چڑھ گئی تو میں  گھر دیر سے آنے لگا، رات دیر تک گھر سے باہر رہنا دوستوں کے ساتھ گھومنا پھرنا  اور پھر رات دیر تک جاگنے اور دیر سے گھر آنے کی وجہ سے سارا سارا دن سوئے رہنا معمول بن گیا، 
امی نے بہت منع کیا اور بہت سمجھایا کہ بیٹا یہ کام ٹھیک نہیں لیکن میں باز نہ آیا۔ شروع شروع میں وہ میری وجہ سے دیر تک جاگتی رہتی تاکہ دل کو سکون پہنچے کہ میرا بیٹا خیر خیریت سے گھر واپس آ گیا ہے وقت کے ساتھ ساتھ جب میں اپنے اس کام سے باز نا آیا  تو امی سونے سے پہلے فریج کے اوپر ایک چٹ لگا کر سو جاتی، جس پر کھانے کے بارے میں اور جگہ کے بارے میں لکھا ہوتا تھا۔

 آہستہ آہستہ چٹ کا دائرہ وسیع ہوتا گیا چٹ پر لکھا ھوتا کہ "گندے کپڑے کہاں رکھنے ہیں اور صاف کپڑے کہاں پر رکھے ہیں" جیسے جملے بھی لکھے ملنے لگے، نیز یہ بھی کہ آج فلاں تاریخ ہے اور کل یہ کرنا ہے پرسوں فلاں جگہ جانا ہے وغیرہ وغیرہ ۔
یہ سلسلہ کافی عرصہ تک جاری رہا ۔ ۔ ۔

ایک دن جب  میں رات دیر سے گھر  آیا، بہت تھکا ہوا تھا۔ حسب معمول فریج پر چٹ لگی ہوئی دیکھی لیکن بغیر پڑھے میں سیدھا بیڈ پر گیا اور سو گیا۔
 صبح سویرے والد صاحب کی چیخ چیخ کر پکارنے اور رو نے کی آواز سے میری آنکھ کھلی۔ ابو کی آنکھوں میں آنسو تھے انہوں یہ بری خبر سنائی کہ بیٹا تمھاری ماں اب اس دنیا میں نہیں رہیں ۔

 میرے تو جیسے پاؤں تلے سے زمین نکل گئی، غم کا ایک پہاڑ جیسے میرے اوپر آگرا۔ ۔ ۔ ۔ ابھی تو میں نے امی کے لئے یہ کرنا تھا ، وہ کرنا تھا۔ ۔ ۔ ابھی تو میں سدھرنے والا تھا ۔ ۔ ۔ ۔ میں تو امی سے کہنے والا تھا کہ اب میں رات دیر سے نہیں آیا کروں گا ۔ ۔ ۔
 
جب تدفین وغیرہ سے فارغ ہو کر رات کو جب میں نڈھال ہوکر بستر پر لیٹا تو اچانک مجھے امی کی رات والی چٹی یاد آگئی،  جو فریج پر ابھی تک لگی ھوئی تھی میں فورا گیا اور اتار کر لے آیا، اس پر لکھا تھا:

"بیٹا آج میری طبعیت کچھ ٹھیک نہیں ہے، میں سونے جا رہی ہوں ، تم جب رات کو آؤ تو مجھے جگا لینا، مجھے ذرا ہسپتال تک لے جانا ۔ ۔۔ 
خدارا اپنے ماں باپ کا احترام کرو ان کے ساتھ عزت سے پیش آؤ۔۔۔یہ وقت کا پھیر ھے آج تم اپنے والدین کو برا بھلا کہو گے کل تمہاری اولاد بھی تمھارے ساتھ یہی سلوک کرے گی۔
خدا کے واسطے اپنے والدین کی قدر کرو یہ قدرت کا انمول تحفہ ھے اور یہ ایک بار چلے جائیں تو پھر کھبی واپس نہیں آتے۔*
💞💞💞💞💞💞

Wednesday, June 24, 2020

❤گردن کا مسح ❤


.            👈  *گردن کا مسح*  👉


ایک شخص فرانس کے ائر پورٹ پر وضو کر رہا تھا تھا اس سے کسی نے پوچھا کہ آپ کس ملک سے تعلق رکھتے ہیں اس نے کہا پاکستان سے ۔ سائل نے پوچھا کہ پاکستان میں کتنے پاگل خانے ہیں۔ اس نے جواب دیا کہ مجھے تعداد کا پتہ نہیں ویسے چند ایک ہی ہوں گے۔ سائل نے کہا کہ یہاں پر بہت زیادہ پاگل خانے ہیں اور میں یہاں کے ایک پاگل خانے کے ہسپتال میں ڈاکٹر ہوں۔ میری پوری عمر اس تحقیق میں گزری ہے کہ لوگ پاگل کیوں ہوتے ہیں؟ اور پاگل پن سے بچنے کے لیے کیا کیا احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے ۔میری تحقیق کے مطابق جہاں اور بہت ساری وجوہات ہیں ایک وجہ یہ بھی ہے کہ لوگ اپنی گردن کے پچھلے حصے کو خشک رکھتے ہیں۔ کھچاؤ کی وجہ سے رگوں پر اسکا اثر ہوتا ہے۔ جو لوگ اس جگہ کو وقتاً فوقتاً نمی پہنچاتے رہیں وہ پاگل ہونے سے بچ جاتے ہیں۔ میں نے دیکھا کہ آپ نے ہاتھ پاؤں دھونے کے ساتھ ساتھ گردن کے پیچھے کے حصے پر بھی گیلے ہاتھ پھیرے۔ جس سے مجھے بہت حیرانی ہوئی کہ آپ کو یہ طریقہ کس نے بتایا اس شخص نے بتایا کہ وضو کرتے وقت گردن کا مسح کیا جاتا ہے اور ہر نمازی دن میں پانچ مرتبہ گردن کا مسح کرتا ہے۔ اور یہ بات ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بتائی ہے ڈاکٹر کہنے لگا کہ اسی لئے آپ کے ملک میں لوگ کم تعداد میں پاگل ہوتے ہیں۔
اللہ اکبر۔ ایک ڈاکٹر کی پوری زندگی کی تحقیق نبی علیہ السلام کے بتائے ہوئے ایک چھوٹے سے عمل پر آ کر ختم ہو گئ
💞💞💞💞💞

Tuesday, June 23, 2020

❤سوشل پروفائل اور اسٹیٹس❤


*📱سوشلی پروفائل اور اسٹیٹس کا برا حال📸*
➖➖➖➖
مسلمانو!
     آپ کہاں جا رہے ہیں؟ اسلام سے اور کتنا دور ہوں گے؟ کہیں سے آپ کے اندر مسلمانوں کی پہچان نظر آتی ہے؟ کیا قرآن نہیں کہتا ”اسلام میں مکمل طریقے سے داخل ہو جاؤ“؟ پھر کب آپ پورے مسلمان نظر آئیں گے؟
غور کریں!!
ذرا ایک نظر ڈالیں اپنے اوپر؛
_____سروں پر ٹوپی تو کجا عورتوں کو دوپٹا بھی بوجھ لگے!! 
_____مردوں کے بالوں کی کٹنگ عورتوں اور گھوڑوں، گدھوں سی تو عورتوں کے بال مردوں سے!! 
_____چہرے کا حال بگڑا ہوا!!
_____مردوں کے گلوں میں لوہے کی سکڑیاں!!
_____اوپر سے نیچے تک غیروں کا لباس!!
_____کیا کیا شمار کرائیں اب آپ خود دیکھ لیں اپنے آپ کو اور اپنے مذہب کو!!
*❗یہ سب انٹرلی اور حقیقی اسٹیٹس کی جھلکیاں تھیں؛ اب دیکھیے اپنا سوشلی اسٹیٹس🪐*
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
     آپ کی سوشلی حیثیت تو اور بھی بدتر نظر آتی ہے؛ آااہ
_____آپ سے کال کر کے خیریت لینا چاہو تو رنگ ٹان پر اگر دھیان دے دیا (لطف اندوز ہونے لگے) تو خیریت کے ساتھ گناہ بھی ساتھ لیتے آؤ کہ آپ( اسلامی بھائی/بہن) نے گانا جو لگایا ہے!!
_____اگر واٹسپ پر بات چیت کرنا چاہو تو پہلے پروفائل پر لگی گندی تصویروں سے نظر پھیرنے کی حد درجہ کوشش کرو ورنہ ایک نظر کے بعد جان بوجھ کر اگر دیکھنے لگے تو یہاں سے گناہ کا بیڑا لادے ہوئے آؤ!!
_____اور ہاں! اگر اسٹیٹس جو کہ اپنی حالت اور حیثیت بتانے کے لیے بنایا گیا ہے؛ اگر متعلقین کی حالت یعنی سوشلی اسٹیٹس دیکھنا چاہیں تو وہاں بھی گناہوں کے سوا ثواب اور اسلام سے دوری کی جگہ قربت کم ہی نصیب ہو سکتی ہے - (إلا ماشاء اللہ)
*آااہ مسلماں______!!!*
کیوں غور نہیں کرتے!!
_____خود تو سوشل میڈیا پر گناہوں میں ملوث رہتے ہی ہو ساتھ اپنے متعلقہ افراد کو بھی گناہ سے بچنے نہیں دیتے!!
_____آخر یہ کیسا دھن ہے کہ روزانہ اسٹیٹس پر نئے نئے گانا لگانا ہی ہے!!
_____یہ کیسی ضد ہے کہ پروفائل سے دن میں چار پانچ خوبصورت لڑکیوں کی تصویر بدلنی ہے!!
*للہ ہوش میں آئیں؛ سمجھیں؛ غور کریں!!*
     عورت کی تصویر چاہے چہرہ کی ہو یا ہاتھ پیر یا بدن کے کسی بھی حصہ کی اس کا پردہ کرنا یعنی چھپانا ہم پر ضروری ہے - 
نیز____ یہ بھی یاد رہے کہ صرف اپنی یا اپنے متعلقات ہی کی تصویریں چھپانا ضروری نہیں ہے بلکہ کسی بھی عورت کی پِک وائرل کرنا گناہ ہے - چاہے اس نے خود ہی اپنی تصویر کیوں نہ وائرل کیا ہو مگر آپ آگے بڑھا کر اپنے پروفائل، اسٹیٹس پر لگا کر یا اس کے فوٹو کو لائک کر کے گناہ میں اس کی مدد کرنے والی بن جائیں گی کہ وہ لائک اور شیئر کرنے سے مزید حوصلہ پائے گی اور گناہ میں بڑھتی ہی چلی جائے گی جس کے وبال کی کہیں نہ کہیں سے آپ بھی ذمہ ہو سکتی ہیں -
*🌹وعدہ کریں!!*
     ہم سب کو کبھی بھی اپنے پروفائل یا اسٹیٹس پر کسی بھی عورت یا لڑکی کی تصویر ہر گز نہیں لگانی ہے چاہے وہ اپنا چہرہ ڈھکی ہی کیوں نہ ہو کہ یہ بھی مناسب نہیں ہے پھر بلا ضرورت ہم اپنے سر کیوں گناہ لادیں؟؟
اور نہ ہی رنگ ٹان پر گانا لگائیں گے کہ یہ کہیں سے مسلمانوں کی پہچان نہیں ہے -
*اہم نوٹ :* آپ اپنے متعلقین کو بھی سمجھائیں ایسی حرکتوں سے روکنے کی کوشش کریں مگر اس کے باوجود بھی اگر نا کامی ملے اور نمبر سیو رکھنا مجبوری ہو تو گناہوں سے بچنے کے لیے کم از کم اس کے واٹسپ اسٹیٹس کو Mute پر کر دیں تاکہ آپ کی نظر اس پر نہ جائے اور آپ گناہوں سے محفوظ رہ سکیں -
💞💞💞💞💞

Monday, June 22, 2020

❤دعا کی اہمیت ❤


*"أَلدُّعَاءُ مُخُّ الْعِبَادَةِ"* *الحدیث*
*ترجمہ:یعنی دعا عبادت کا مغز ہے*

 1⃣سْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ وَحْدَہٗ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی مَنْ لاَّ نَبِیَّ بَعْدَہٗ

🗒️ *دعا کی اہمیت*

دعا کے معنی اپنی ضروریات کو خدا کے سامنے پیش کر کے خدا کو منواکر اپنی حاجتوں کو پورا کراناہے ، جب بندہ خدا سے مانگتاہے تو خدا اس کے مانگنے کو بے حد پسند کرتے ہیں اور ارشادِ خداوندی ہوتا ہے کہ میرے بندے مانگ جو کچھ مانگنا ہے ، دعاکی تاکید میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو کوئی اللہ تعالی سے دعا نہ مانگے تو اللہ تعالی اس سے ناراض ہوتے ہیں ۔ آپ نے دعا کو تمام عبادتوں کا مغز قرار دیاہے ، نیز ارشادِنبویؐ ہے کہ دعا مانگنا تمام پیغمبروں کی سنت ہے ۔
اسلام میں دعاء کی اہمیت بہت ہے ۔ شریعت نے اس کے لئے قواعد وضوابط مقرر کئے ہیں جس کا لحاظ کیا جائے تودعا کی قبولیت میں کسی بھی قسم کا شک وشبہ نہیں کیاجاسکتا ۔ اس لئے کہ وعدۂ خداوندی ہے کہ جب میرا بندہ مجھ سے کوئی چیز طلب کرتا ہے تو میں اس کی پکار کو سنتاہوں اور اس کی دعاقبول بھی کرتاہوں ۔
دعاکی قبولیت کے تین درجے ہیں پہلادرجہ یہ ہے کہ جب بندہ بارگاہِ خداوندی میں کسی چیز کو طلب کرتاہے تو خداما نگنے والے کی کیفیت کوخوب جانتاہے ، اگر مانگنے والا مانگی ہوئی چیز کو برداشت کرسکتا ہے تو خدا اس کو وہی مانگی ہوئی چیز عطا کرتاہے ۔ دوسرا درجہ یہ ہے کہ اگر برداشت کرنے کی طاقت نہ ہونے کے باوجود بھی طلب کرتاہے تو خداوند قدوس اس کی طلب کردہ چیز کے بجائے دوسری کوئی چیز عنایت فرماتاہے اس طرح نوازتے ہیں کہ مانگنے والے کو گمان بھی نہیں ہوتا ۔ تیسرا درجہ یہ ہے جب بندہ کسی چیز کے لئے دعا کرتاہے جس چیز کا وہ اہل ہے وہی چیزمانگ رہاہے تو خدا تعالی ملائکہ کو حکم فرماتے ہیں کہ میرے فلاں بندے نے فلاں چیز کو طلب کیا اس کے عوض اتنی نیکیاں اس کے نامۂ اعمال میں درج کردو یہ یقین کرلیجئے کہ مومن کی دعا کبھی بھی رد نہیں کی جاتی ، کسی نہ کسی نوعیت سے انشاء اللہ دعاضرورقبول ہوکر رہے گی بشرطیکہ مومن کا دل خلوص وللہیت سے لبریز ہو ، توکل کا مجسمہ بنا ہواہو ، صبروضبط کا آئینہ دار ہو اور اسکا کھانا اور پہننا حلال ہو ، اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ ہم تمام کو صرف اسی سے مانگنے کی توفیق عطا فرمائے ( آمین )

📖القرآن 
🖋️ *کُنْتُمْ خَیْرَ أُمَّۃٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ، تَأْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَتُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ.*
📝 *ترجَمہ* 
        *تم بہترین امت ہو کہ لوگوں کے( نفع رَسانی)کے لیے نکالے گئے ہو،تم لوگ نیک کام کا حکم کرتے ہو اور بُرے کام سے منع کرتے ہو، اور اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھتے ہو۔ (بیان القرآن )*

Sunday, June 21, 2020

❤کسی کو نیچا دکھانا ❤


۔      👈 *کسی کو نیچا دیکھانا* 👉


استاد صاحب نے کلاس میں موجود جسمانی طور پر ایک مضبوط بچے کو بلایا، اسے اپنے سامنے کھڑا کیا، اپنا ہاتھ اس کے کندھے پر رکھا اور اسے نیچے کی طرف دھکیلنا شروع کر دیا۔ وہ بچہ تگڑا تھا، وہ اکڑ کر کھڑا رہا۔
استاد محترم نے اپنا پورا زور لگانا شروع کر دیا۔ وہ بچہ دبنے لگا اور بالآخر آہستہ آہستہ نیچے بیٹھتا چلا گیا۔ استاد محترم بھی اسے دبانے کے لئے نیچے ہوتےچلے گئے۔ وہ لڑکا آخر میں تقریباً گر گیا۔ استاد صاحب نے اس کے بعد اسے اٹھایا اور کلاس سے مخاطب ہوئے۔۔۔
”آپ نے دیکھا مجھے اس بچے کو نیچے گرانے کے لئے کتنا زور لگانا پڑا ؟" دوسرا یہ جیسے جیسے نیچے کی طرف جا رہا تھا میں بھی اس کے ساتھ ساتھ نیچے جا رہا تھا۔ یہاں تک کہ ہم دونوں زمین کی سطح تک پہنچ گئے۔“ 
وہ اس کے بعد رکے، لمبی سانس لی اور بولے 
”یاد رکھئیے ۔۔۔!!!
ہم جب بھی زندگی میں کسی شخص کو نیچے دبانے کی کوشش کرتے ہیں، تو صرف ہمارا ہدف ہی نیچے نہیں جاتا، ہم بھی اس کے ساتھ زمین کی سطح تک آ جاتے ہیں۔ جب کہ اس کے برعکس ہم جب کسی شخص کو نیچے سے اٹھاتے ہیں تو صرف وہ شخص اوپر نہیں آتا، ہم بھی اوپر اٹھتے چلے جاتے ہیں۔ ہمارا درجہ، ہمارا مقام بھی بلند ہو جاتا ہے۔
استاد صاحب اس کے بعد رکے اور بولے؛ 
"باکمال انسان کبھی کسی کو نیچے نہیں گراتا، وہ ہمیشہ گرے ہوﺅں کو اٹھاتا ہے اور ان کے ساتھ ساتھ خود بھی اوپر اٹھتا چلا جاتا ہے۔ اور یوں وہ بلند ہوتا رہتا ہے.

*︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗︗
💞💞💞💞💞💞💞