Wednesday, June 10, 2020

❤❤نماز قائم کرو ❤❤


.           👈  *نماز قائم کرو*  👉


سر لیکچر دیتے دیتے یکدم رک گئے ۔ اور اس کی جانب سوالیہ نگاہوں سے دیکھنے لگے ۔سر میں نماز کے لیے جانا چاہتا ہوں ۔
سر نے ایک استہزائیہ نگاہ اس کے وجود پر ڈالی ، ناگواری سے اس کی جانب دیکھا اور بولے ۔تمہارے لیے کوئی اور نہیں آئے گا یہاں لیکچر دینے !کوئی بات نہیں سر ،میں نوٹس لے لوں گا ! وہ بہت آرام سے بولا ۔نوٹس لے لوں گا !

سر نے مذاق اڑایا ۔

میرا لیکچر میرے الفاظ ، یہ کلاس کا ماحول کہاں سے لو گے ؟

میرا لیکچر ختم ہونے دو ، پھر جتنی نمازیں پڑھنی ہوں پڑھتے رہنا ،ساری رات پڑھنا کوئی نہیں روکے گا تمہیں ۔

کلاس کی دبی دبی ہنسی ابھرنے لگی ۔

سر مجھے جانا ہے ۔

ہمارے لیے نمازوں کو وقت مقرر پر فرض کیا گیا ہے ۔

! حذیفہ کا لہجہ قطعی تھا ۔

گیٹ آؤٹ !

سر یکدم چیخے !

شکریہ سر ۔ اس کا لہجہ ہر قسم کے جذبات سے عاری تھا ۔

کسی مشین کی مانند حذیفہ چل کھڑا ہوا اور کلاس سے نکل گیا ۔

کلاس کو سانپ سونگھ گیا ۔ ۔

مولوی کہیں کا ، نہ جانے کہاں سے اٹھ آتے ہیں ، اتنا ہی شوق ہے نمازوں کا ، تو یہاں کیا لینے آیا تھا ،

سٹوپڈ کہیں کا !

سراس کے جانے کے بعد بڑبڑارہے تھے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔
میم میں جاسکتی ہوں ؟

واٹ ؟

میم کین آئی لیو دا کلاس ؟

یس ، بٹ وائے ؟

میم نے تیوری چڑھا کر پوچھا ۔

میم مجھے نماز پڑھنی ہے ۔ یمنی نے متانت سے کہا ۔

میم نے ناگواری سے اس کی جانب دیکھا اور بولیں ۔

ہم بھی مسلمان ہیں، ہم بھی نماز پڑھتے ہیں ۔

بعد میں پڑھ لینا ،

۔ یہ لیکچر بعد میں کون سمجھائے گا تمہیں۔

میم مجھے بس پانچ منٹ چاہییں ۔

اوکے لیو دا کلاس !

میم نے اکتاہٹ بھرے لہجے میں کہا اور تیوری چڑھا کر بورڈ کی جانب متوجہ ہوگئیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( اگلا دن)

کشادہ پیشانی ، چوڑا چہرہ ،چکمتی آنکھیں گھنی داڑھی ، اور ٹخنوں سے اوپر شلوار !

اس وجود کو پرنسپل کچھ دن قبل بھی دیکھ چکے تھے ۔

آج یہ وجود پھر سے ان کے روبرو بیٹھا تھا ۔

السلام علیکم !

اکیڈمی کے پرنسپل گھٹن محسوس کررہے تھے ۔

وعلیکم السلام ۔!

میرا حسن ظن تھا کہ اگر طلبا نمازکے لیے جانا چاہیں تو انہیں بسر وچشم اجازت دی جاتی ہوگی ، مگر یہاں معاملہ خاصا مختلف تھا ۔

کیا کہنا چاہتے ہیں آپ ؟ پرنسپل نے گلاس میں پانی انڈیلا ۔

میرے دو بچے یہاں پڑھتے ہیں ،انہیں بوقت نماز ، کلاس سے جانے کی اجازت دیجئے !

انہیں روکا نہ جائے !

دیکھیے مولانا ! پرنسپل نے پانی کا گھونٹ بھرا ۔

استاد کا لیکچر بڑا اہم ہوتا ہے ، بچہ کا حرج ہوگا ۔ وہ اسے پورا نہیں کر سکے گا ۔

انہوں نے نہایت تحمل سے مولانا کو سادہ الفاظ میں سمجھانے کی کوشش کی ۔

استاد کا لیکچر نہایت اہم ہوتا ہے ، اسی لیے اسے اکیڈمی میں بھیجا جاتا ہے ،

مولانا بولے ۔ مگر نماز اس سے بھی اہم ہوتی ہے ،اور وقت مقرر پر فرض ہوتی ہے ۔ اور نمازوں کو ضائع کرنے کا نقصان ناقابل تلافی ہوتا ہے ۔

ٹھیک ہے ، مگر اسٹڈیز کا نقصان کون پوار کرے گا ۔

اب پرنسپل کی پیشانی پر بھی شکن ابھر آئی تھی ۔

وہ رب کرم پورا کروادے گا ، میں اس بات کی ذمہ داری لیتا ہوں ! مولانا کا لہجہ یقین سے بھرپور تھا ۔

ٹھیک ہے جناب!

پرنسپل صاحب اب انہیں باہر کی راہ دکھا رہے تھے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یمنی کلاس سے اکیلی ہی نکلتی تھی ، اور حذیفہ بھی روزانہ اکیلا اُٹھتا اور فلاح کی پکار پہ لبیک کہتا۔

ابتدا میں سب حیران ہوتے پھر جیسے یہ معمول بن گیا ۔

نویں کلاس کا رزلٹ آیا ، یمنی ٹاپ کر گئی ، وہاں حذیفہ بھی فرسٹ آیا ۔

ایک دھوم مچ گئی ۔

آج سب بچھے چلے جارہے تھے ۔ سب ان کے آگے پیچھے تھے ۔

اکیڈمی کی آیا جی نہایت مسرت سے بولیں ، یمنی بیٹا تم روزانہ نماز کے لیے اوپر جاتی تھی آج اللہ نے تمہیں سب سے اوپر کر دیا ہے ۔ !

جانے کیا ہوا ! اب حذیفہ نماز کے لیے تنہا نہیں ہوتا ۔

ایک جم غفیر اس کے ہمراہ ہوتا ۔

سر کو بریک دینا پڑتی ۔ لڑکے مساجد میں چلے جاتے ۔

سر نے چٹائی منگوالی ،اور کہا یہیں جماعت کروا لیا کرو ۔

نتیجتا ۔۔۔ اکیڈمی جہاں نماز کا مذاق اڑایا جارہا تھا آج وہاں آذان گونجتی تھی ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وقت پر لگا کر اڑا ۔، حذیفہ ڈاکٹر بن گیا ، یمنی گولڈ میڈلسٹ بن گئی ۔

وہی اکیڈمی وہی لوگ ۔ اکیڈمی کا نام روشن ہوچکا تھا ۔ بڑے بڑے بینرز لگ رہے تھے ۔ داخلوں میں حیرت انگیز اضافہ ہونے لگا تھا

آج اس کے اعزاز میں بڑی بڑی تقاریب ہورہی تھیں ۔

اور لوگ جان رہے تھے ۔

جو کوئی بھی اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرنے لگ جاتا ہے ، وہ عظیم کامیابی پاتا ہے ۔

حقیقی عزت اس کے لیے ہوتی ہے جو دین کو اول پہ رکھتا ہے ۔ جو اللہ کی پہلی آواز پہ لبیک کہتا ہے ، اللہ بھی اسے اول کردیتا ہے ! اللہ کا وعدہ ھے تم میرے لیے وقت نکالوں میں تمھارا کام آسان کردو گا ۔۔۔!!!
نماز قائم کرو  

No comments: